Jump to content

گو سدھ نہیں اس شوخ ستم گر نے سنبھالی

From Wikisource
گو سدھ نہیں اس شوخ ستم گر نے سنبھالی
by آفتاب شاہ عالم ثانی
301942گو سدھ نہیں اس شوخ ستم گر نے سنبھالیآفتاب شاہ عالم ثانی

گو سدھ نہیں اس شوخ ستم گر نے سنبھالی
تس پر بھی کوئی بات ادا سے نہیں خالی

کچھ ہوش نہیں مجھ میں رہا جب سے پلائی
اس نرگس مخمور کی ساقی نے پیالی

شبنم کے عرق میں ہوا خجلت سیتی گل تر
دیکھی جو لب لعل کی اس شوخ کے لالی

وے غیر ہی ہیں جن کی ہر اک بات ہو سنتے
ہم نے تو جو کچھ عرض کی سو سنتے ہی ٹالی

توصیف کوئی کر سکے کیا اے شہ عالمؔ
رتبہ ہے تیرے شعر کا گفتار سے عالی


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.