گلے مجھ کو لگا لو اے مرے دل دار ہولی میں
Appearance
گلے مجھ کو لگا لو اے مرے دل دار ہولی میں
بجھے دل کی لگی بھی تو اے میرے یار ہولی میں
نہیں یہ ہے گلال سرخ اڑتا ہر جگہ پیارے
یہ عاشق کی ہے امڑی آہ آتش بار ہولی میں
گلابی گال پر کچھ رنگ مجھ کو بھی جمانے دو
منانے دو مجھے بھی جان من تیوہار ہولی میں
رساؔ گر جام مے غیروں کو دیتے ہو تو مجھ کو بھی
نشیلی آنکھ دکھلا کر کرو سرشار ہولی میں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |