گرم ان روزوں میں کچھ عشق کا بازار نہیں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
گرم ان روزوں میں کچھ عشق کا بازار نہیں
by سعادت یار خان رنگین

گرم ان روزوں میں کچھ عشق کا بازار نہیں
بیچتا دل کو ہوں میں کوئی خریدار نہیں

دیکھنا تیرا میسر ہے کسے او ظالم
ورنہ وہ کون ہے جو طالب دیدار نہیں

اب مسلط غزل اک کہہ کے سنا اے رنگیںؔ
شعر یہ پڑھنے کے لائق ترے زنہار نہیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse