Jump to content

گاہے گاہے جو ادھر آپ کرم کرتے ہیں

From Wikisource
گاہے گاہے جو ادھر آپ کرم کرتے ہیں
by انشاء اللہ خان انشا
294615گاہے گاہے جو ادھر آپ کرم کرتے ہیںانشاء اللہ خان انشا

گاہے گاہے جو ادھر آپ کرم کرتے ہیں
وہ ہیں اٹھ جاتے ہیں یہ اور ستم کرتے ہیں

جی نہ لگ جائے کہیں تجھ سے اسی واسطے بس
رفتہ رفتہ ترے ہم ملنے کو کم کرتے ہیں

واقعی یوں تو ذرا دیکھیو سبحان اللہ
تیرے دکھلانے کو ہم چشم یہ نم کرتے ہیں

عشق میں شرم کہاں ناصح مشفق یہ بجا
آپ کو کیا ہے جو اس بات کا غم کرتے ہیں

گالیاں کھانے کو اس شوخ سے ملتے ہیں ہاں
کوئی کرتا نہیں جو کام سو ہم کرتے ہیں

ہیں طلب گار محبت کے میاں جو اشخاص
وہ بھلا کب طلب دام و درم کرتے ہیں

عین مستی میں ہمیں دید فنا ہے انشاؔ
آنکھ جب موندتے ہیں سیر عدم کرتے ہیں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.