کیوں آپ کو خلوت میں لڑائی کی پڑی ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
کیوں آپ کو خلوت میں لڑائی کی پڑی ہے
by نوح ناروی

کیوں آپ کو خلوت میں لڑائی کی پڑی ہے
ملنے کی گھڑی ہے کہ یہ لڑنے کی گھڑی ہے

کیا چشم عنایت کا تری مجھ کو بھروسہ
لڑ لڑ کے ملی ہے کبھی مل مل کے لڑی ہے

کیا جانئے کیا حال ہمارا ہو شب ہجر
اللہ ابھی چار پہر رات پڑی ہے

تلوار لیے وہ نہیں مقتل میں کھڑے ہیں
اس وقت مرے آگے مری موت کھڑی ہے

جینے نہیں دیتے ہیں وہ مرنے نہیں دیتے
اے نوحؔ مری جان کشاکش میں پڑی ہے

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse