کیونکر اس بت سے رکھوں جان عزیز
Appearance
کیونکر اس بت سے رکھوں جان عزیز
کیا نہیں ہے مجھے ایمان عزیز
دل سے نکلا پہ نہ نکلا دل سے
ہے ترے تیر کا پیکان عزیز
تاب لائے ہی بنے گی غالبؔ
واقعہ سخت ہے اور جان عزیز
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |