Jump to content

کیونکر اس بت سے رکھوں جان عزیز

From Wikisource
کیونکر اس بت سے رکھوں جان عزیز
by مرزا غالب
300499کیونکر اس بت سے رکھوں جان عزیزمرزا غالب

کیونکر اس بت سے رکھوں جان عزیز
کیا نہیں ہے مجھے ایمان عزیز

دل سے نکلا پہ نہ نکلا دل سے
ہے ترے تیر کا پیکان عزیز

تاب لائے ہی بنے گی غالبؔ
واقعہ سخت ہے اور جان عزیز


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.