کیفیت کیا تھی یہاں عالم غم سے پہلے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
کیفیت کیا تھی یہاں عالم غم سے پہلے
by اختر انصاری اکبرآبادی

کیفیت کیا تھی یہاں عالم غم سے پہلے
کون آیا تھا تری بزم میں ہم سے پہلے

سب کرم ہے ترے انداز ستم سے اے دوست
ذوق غم دل کو نہ تھا تیرے ستم سے پہلے

بندگی تیری خدائی سے بہت ہے آگے
نقش سجدہ ہے ترے نقش قدم سے پہلے

قلب انساں کو ہے اب پھر اسی عالم کی تلاش
تیری محفل تھی جہاں دیر و حرم سے پہلے

ہم سے منصور زمانے میں کہاں ہیں اخترؔ
دار تک آ نہیں سکتا کوئی ہم سے پہلے

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse