Jump to content

کیا کھا گئے

From Wikisource
کیا کھا گئے
by افسر میرٹھی
319841کیا کھا گئےافسر میرٹھی

دوڑا دوڑا چوہا آیا
اور خرگوش کو بیٹھا پایا
بولا یوں آیا ہوں بھائی
بات ضروری اک یاد آئی
جانتے ہو کیا کر بیٹھے ہو
تم جو ابھی کھا کر بیٹھے ہو
وہ چھوٹی سی سنہری پڑیا
یہ بھی سمجھے اصل میں تھی کیا
چونکا کچھ کچھ کانوں والا
کچھ تو ضرور ہے دال میں کالا
بولا چوہے کیا کہتا ہے
آخر تیرے جی میں کیا ہے
بولا چولا ہو کہ چھلاوا
تم ہو نرے بچھیا کے باوا
دیکھ کے کھاتے ہیں چیزیں بھیا
تم جو کھا گئے تھا وہ تتیا


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.