کیا تھا نور جب اللہ نے پیدا محمد کا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
کیا تھا نور جب اللہ نے پیدا محمد کا
by مصطفٰی خان شیفتہ

کیا تھا نور جب اللہ نے پیدا محمد کا
اسی دن سے ہوا ہے عاشق شیدا محمد کا

نہ ہو ذکر مبارک آپ کا درد زباں کیونکر
میں ہوں روز اول سے عاشق محمد کا

فرشتے قبر میں پوچھیں گے گر مجھ سے تو کہہ دوں گا
کہ ہوں بندہ خدا کا اور ہوں شیدا محمد کا

خدایا جب مری اس قالب خاکی سے جاں نکلے
زباں پر اس گھڑی جاری رہے کلمہ محمد کا

خیال مہرومہ دل سے تو فورا بھول جائے گا
نظر آجائے گا جس دم تجھے روضہ محمد کا

بشر کی تاب و طاقت کیا جو لکھے نعت احمد کی
خدا ہی جانتا ہے خوب بس رتبہ محمد کا

خدا نے ذات احمد کو وہ اعلی مرتبہ بخشا
کہ دم بھرتے ہیں ہر دم حضرت عیسٰی محمد کا

ملائک نے کیا تھا اس سبب سے سجدہ آدم کو
کہ پیشانی سے ان کی نور تھا پیدا محمد کا

خدا بھی حشر میں پوچھے گا گر عاشق تو کس کا ہے
تو کہہ دوں گا محمد کا محمد کا محمد کا

تمنا ہے کہ فورا جاں بحق تسلیم ہو جاوں
نظر آئے جو مجھ کو شیفتہ محمد کا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse