کیا تم سے کہیں جہاں کو کیسا پایا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
کیا تم سے کہیں جہاں کو کیسا پایا
by اکبر الہ آبادی

کیا تم سے کہیں جہاں کو کیسا پایا
غفلت ہی میں آدمی کو ڈوبا پایا
آنکھیں تو بے شمار دیکھیں لیکن
کم تھیں بخدا کہ جن کو بینا پایا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.