کیا تم سے کہیں جہاں کو کیسا پایا
Appearance
کیا تم سے کہیں جہاں کو کیسا پایا
غفلت ہی میں آدمی کو ڈوبا پایا
آنکھیں تو بے شمار دیکھیں لیکن
کم تھیں بخدا کہ جن کو بینا پایا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |