کہیں وہ صورت خوباں ہوا ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
کہیں وہ صورت خوباں ہوا ہے
by شیخ ظہور الدین حاتم

کہیں وہ صورت خوباں ہوا ہے
کہیں وہ عاشق حیراں ہوا ہے

کہیں گل ہے کہیں بلبل کہیں باغ
کہیں درد و کہیں درماں ہوا ہے

کہیں مست و کہیں ہشیار ہے وہ
کہیں دانا کہیں ناداں ہوا ہے

کہیں خاک و کہیں باد و کہیں آب
کہیں وہ آتش سوزاں ہوا ہے

کہیں لفظ و کہیں معنی کہیں حرف
کہیں پوتھی کہیں قرآں ہوا ہے

کہیں نور و کہیں ایمن کہیں طور
کہیں موسیٰ کہیں عمراں ہوا ہے

کہیں مسجد کہیں بت خانہ ہے وہ
کہیں کفر و کہیں ایماں ہوا ہے

کہیں خلق او کہیں خلاق عالم
کہیں ظاہر کہیں پنہاں ہوا ہے

کہیں حاتمؔ کہیں جاں بخش حاتمؔ
کہیں حاتمؔ کا جا مہماں ہوا ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse