Jump to content

کچھ اہل زمیں حال نیا کہتے ہیں

From Wikisource
کچھ اہل زمیں حال نیا کہتے ہیں
by رشید لکھنوی
317462کچھ اہل زمیں حال نیا کہتے ہیںرشید لکھنوی

کچھ اہل زمیں حال نیا کہتے ہیں
اچھا کہتے ہیں یا برا کہتے ہیں
پیری کہتی ہے تیری مطلب کی ہے بات
جھک کے سنتا ہوں میں کہ کیا کہتے ہیں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.