Jump to content

کوچہ گردی میں جوانی جائے گی

From Wikisource
کوچہ گردی میں جوانی جائے گی
by دل شاہ جہانپوری
300399کوچہ گردی میں جوانی جائے گیدل شاہ جہانپوری

کوچہ گردی میں جوانی جائے گی
خاک ہو کر زندگانی جائے گی

مٹ نہیں سکتا ہمارے دل کا داغ
قبر میں بھی یہ نشانی جائے گی

سچ ہے میری بات کا کیا اعتبار
سچ کہوں گا جھوٹ جانی جائے گی

حضرت دل جب بڑھاپا آئے گا
خیر مقدم کو جوانی جائے گی


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.