کن کے کہنے میں جو ہوا سو ہوا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
کن کے کہنے میں جو ہوا سو ہوا
by شیخ ظہور الدین حاتم

کن کے کہنے میں جو ہوا سو ہوا
رانڈ رونا نہ رو ہوا سو ہوا

جو ازل میں قلم چلی سو چلی
بد ہوا یا نکو ہوا سو ہوا

رنج و راحت میں اختیار نہیں
راضی ہو یا نہ ہو ہوا سو ہوا

یوں نہ ہو یوں ہو یوں ہوا سو کیوں
کیا ہے یہ گفتگو ہوا سو ہوا

شکوہ قسمت کا شکوۂ حق ہے
بک نہ خاموش ہو ہوا سو ہوا

ہاتھ آتا نہیں بغیر نصیب
پاؤں پھیلا کے سو ہوا سو ہوا

جو مقدر تھا ہو چکا حاتمؔ
فکر میں دم نہ کھو ہوا سو ہوا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse