کس رنگ میں بیان کریں ماجرائے قلب

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
کس رنگ میں بیان کریں ماجرائے قلب
by پنڈت جواہر ناتھ ساقی

کس رنگ میں بیان کریں ماجرائے قلب
دیکھا جو ہم نے جلوۂ حیرت فزائے قلب

وہ جانتا ہے وسعت مشرب کے راز کو
دیکھا ہے جس نے عالم بے انتہائے قلب

یا رب یہ قلب ہیئت قلبی عجیب ہے
نیرنگ دیکھتے ہیں یہ کیا اے خدائے قلب

یہ زمزمہ طیور خوش آہنگ کا نہیں
ہے نغمہ سنج بلبل رنگیں نوائے قلب

روشن ضمیر ہیں یہ ترے خاکسار عشق
رکھتے ہیں فیض عشق سے نور و صفائے قلب

سالک بقائے عشق اسے کب نصیب ہو
جس کے سلوک میں نہ ہوئی ہو فنائے قلب

تاباں ہے دل میں مہر درخشان معرفت
نور القلوب ہے یہ ہماری ضیائے قلب

عشاق جو تصور برزخ کے ہو گئے
آتی ہے دم بہ دم یہ انہیں کو صدائے قلب

قلب شہید میں ہے تجلیٔ حسن یار
مشتاق جلوہ کیوں نہ ہوں دل سے فدائے قلب

صاحب دلوں کو حق نے دیا ہے حضور قلب
مقبول کس طرح سے نہیں ہو دعائے قلب

یہ شوق و رم کی بھول بھلیاں عجیب ہے
نیرنگ رنگ ہے حرم دل کشائے قلب

جس پر پڑی جہاں میں ابو الوقت کی نگاہ
اس کو ملا ہے آئنہ گیتی نمائے قلب

ہیں آفتاب نار محبت کے سوختہ
صحبت میں ان کی ہوتی ہے ساقیؔ جلائے قلب

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse