کریں کیا ہوس کریں کیا ہوس کریں کیا ہوس کریں کیا ہوس

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
کریں کیا ہوس کریں کیا ہوس کریں کیا ہوس کریں کیا ہوس
by حاتم علی مہر

کریں کیا ہوس کریں کیا ہوس کریں کیا ہوس کریں کیا ہوس
نہیں اپنا بس نہیں اپنا بس نہیں اپنا نہیں اپنا بس

شب وصل ہے شب وصل ہے شب وصل ہے شب وصل ہے
نہ بجے جرس نہ بجے جرس نہ بجے جرس نہ بجے جرس

نہ گیا جنوں نہ گیا جنوں نہ گیا جنوں نہ گیا جنوں
ہوئے چھلنی بس ہوئے چھلنی بس ہوئے چھلنی بس ہوئے چھلنی بس

ترے پاؤں تک ترے پاؤں تک ترے پاؤں تک ترے پاؤں تک
نہیں دسترس نہیں دسترس نہیں دسترس نہیں دسترس

وہ گلے ملیں وہ گلے ملیں وہ گلے ملیں وہ گلے ملیں
یہی ہے ہوس یہی ہے ہوس یہی ہے ہوس یہی ہے ہوس

میں ہوں جاں بہ لب میں ہوں جاں بہ لب میں ہوں جاں بہ لب میں ہوں جاں بہ لب
کرو کچھ ترس کرو کچھ ترس کرو کچھ ترس کرو کچھ ترس

ارے سوز غم ارے سوز غم ارے سوز غم ارے سوز غم
گیا دل جھلس گیا دل جھلس گیا دل جھلس گیا دل جھلس

یہ ہے بیکسی یہ ہے بیکسی یہ ہے بیکسی یہ ہے بیکسی
نہیں ہم نفس نہیں ہم نفس نہیں ہم نفس نہیں ہم نفس

مری آنکھ سے مری آنکھ سے مری آنکھ سے مری آنکھ سے
گیا مینہ برس گیا مینہ برس گیا مینہ برس گیا مینہ برس

رہے بند ہم رہے بند ہم رہے بند ہم رہے بند ہم
نہ کھلا قفس نہ کھلا قفس نہ کھلا قفس نہ کھلا قفس

ترے رخ سے مہ ترے رخ سے مہ ترے رخ سے مہ ترے رخ سے مہ
ہوا مقتبس ہوا مقتبس ہوا مقتبس ہوا مقتبس

ترے ہجر میں ترے ہجر میں ترے ہجر میں ترے ہجر میں
ہے گھڑی برس ہے گھڑی برس ہے گھڑی برس ہے گھڑی برس

جہاں مہرؔ ہے جہاں مہرؔ ہے جہاں مہرؔ ہے جہاں مہرؔ ہے
وہیں آ کے بس وہیں آ کے بس وہیں آ کے بس وہیں آ کے بس


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.