کتاب پیدائش: باب نمبر 7

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

پَیدایش باب 7
(1) اور خُداوند نے نُوح سے کہا کہ تُو اپنے پُورے خاندان کے ساتھ کشتی میں آ کِیُونکہ مَیں نے تُجھی کو اپنے سامنے اِس زمانہ میں راست باز دیکھا۔(2) کُل پاک جانوروں میں سات سات نر اور اُن کی مادہ اور اُن میں سے جو پاک نہیں ہیں دو دو نر اور اُن کی مادہ اپنے ساتھ لے لینا۔(3) اور ہوا کے پرندوں میں سے بھی سات سات نر اور مادہ لینا تاکہ زمِین پر اُن نسل باقی رہے۔(4) کِیُونکہ سات دِن بعد مَیں زمِین پر چالیس دِن اور چالیس رات پانی برساؤنگا اور ہر جاندار شے کو جسے مَیں نے بنایا زمِین پر سے مِٹا ڈالُونگا۔(5) اور نُوح نے وہ سب جَیسا خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا کِیا۔(6) اور نُوح چھ سَو برس کا تھا جب پانی کا طوفان زمِین پر آیا۔(7) تب نُوح اور اُس کے بیٹے اور اُس کی بیوی اور اُس کے بیٹوں کی بیویاں اُس کے ساتھ طوفان کے پانی سے بچنے کے لِئے کشتی میں گئے۔(8) اور پاک جانوروں میں سے اور اُن جانوروں میں سے جو پاک نہیں اور پرندوں میں سے اور زمِین پر کے ہر رینگنے والے جاندار میں سے۔(9) دو دو نر اور مادہ کشتی میں نُوح کے پاس گئے جیسا خُدا نے نُوح کو حُکم دِیا۔(10) اور سات دِن کے بعد اَیسا ہُؤا کہ طُوفان کا پانی زمِین پر آگیا۔(11) نُوح کی عُمر کا چھ سواں سال تھا کہ اُس کے دُوسرے مہینے کی ٹھیک سترھویں تاریخ کو بڑے سمندر کے سب سوتے پھُوٹ نِکلے اور آسمان کی کھِڑکیاں کھُل گئیں۔(12) اور چالیس دِن اور چالیس رات زمِین پر بارش ہوتی رہی۔(13) اُسی روز نُوح اور نُوح کے بیٹے سم اور حام اور یافت اور نُوح کی بیوی اور اُس کے بیٹوں کی تینوں بیویاں۔(14) اور ہر قِسم کا جانور اور ہر قِسم کا چوپایہ اور ہر قِسم کا زمِین پر کا رینگنے والا جاندار اور ہر قسم کا پرندہ اور ہر قِسم کی چڑیا یہ سب کشتی میں داخِل ہُوئے۔(15) اور جو زندگی کا دم رکھتے ہیں اُن میں سے دو دو کشتی میں نُوح کے پاس آئے۔(16) اور جو اندر آئے وہ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دیا تھا سب جانوروں کے نر و مادہ تھے۔ تب خُداوند نے اُسے باہر سے بند کردیا۔(17) اور چالیس دِن تک زمِین پر طُوفان رہا اور پانی بڑھا اور اُس نے کشتی کو اُوپر اُٹھا دِیا۔ سو کشتی زمِین پر سے اُٹھ گئی۔(18) اور پانی زمِین پر چڑھتا ہی گیا اور بہت بڑھا اور کشتی پانی کے اُوپر تیرتی رہی۔(19) اور پانی زمِین پر بہت ہی زیادہ چڑھا اور سب اُنچے پہاڑ جو دُنیا میں ہیں چھپ گئے۔(20) پانی اُن سے پندرہ ہاتھ اَور اُوپر چڑھا اور پہاڑ ڈوب گئے۔(21) اور سب جانور جو زمِین پر چلتے تھے پرندے اور چوپائے اور جنگلی جانور اور زمِین پر کے سب رینگنے والے جاندار اور سب آدمی مرگئے۔(22) اور خُشکی کے سب جاندار جِنکے نتھنوں میں زندگی کا دم تھا مرگئے۔(23) بلکہ ہر جاندار شے جو رُویِ زمِین پر تھی مر مِٹی۔ کیا اِنسان کیا حَیوان۔ کیا رینگنے والا جاندار کیا ہوا کا پرندہ یہ سب کے سب زمِین پر سے مر مِٹے۔ فقط ایک نُوح باقی بچایا وہ جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے۔(24) اور پانی زمِین پر ایک سَو پچاس دِن تک چڑھتا رہا۔