کتاب پیدائش: باب نمبر 43

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

پَیدائش باب 43
(1) اور کال مُلک میں اَور بھی سخت ہوگیا۔(2) اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس غلّہ کو جِسے مِصر سے لائے تھے کھا چُکے تو اُن کے باپ نے اُن سے کہا کہ جاکر ہمارے لِئے پھِر کُچھ اناج مول لے آؤ۔(3) تب یہُوداہ نے اُسے کہا کہ اُس شخص نے ہم کو نہایت تاکید سے کہہ دِیا تھا کہ تُو میرا مُنہ نہ دیکھو گے جب تک تُمہارا بھائی تُمہارے ساتھ نہ ہو۔(4) سو اگر تُو ہمارے بھائی کو ہمارے ساتھ بھیج دے تو ہم جائیں گے اور تیرے لِئے اناج مول لائیں گے۔(5) اور اگر تُو اُسے نہ بھیجے تو ہم نہیں جائیں گے کِیُونکہ اُس شخص نہ کہہ دِیا ہے کہ تُم میرا مُنہ نہ دیکھو کے جب تک تُمہارا بھائی تُمہارے ساتھ نہ ہو۔(6) تب اِسرائیل نے کہا کہ تُم نے مُجھ سے کیوں یہ بد سُلُوکی کی کہ اُس شخص کو بتا دِیا کہ ہمارا ایک اَور بھائی اَور بھی ہے۔(7) اُنہوں نے کہا اُس شخص نے بجد ہوکر ہمارا اور ہمارے خاندان کا حال پُوچھا کہ کیا تُمہارا باپ اب تک جِیتا ہے؟ اور کیا تُمہارا کوئی اَور بھائی ہے؟ تو ہم نے اِن سوالوں کے مُطابِق اُسے بتا دِیا۔ ہم کیا جانتے تھے کہ وہ کہے گا کہ اپنے بھائی کو لے آؤ۔(8) تب یہُوداہ نے اپنے باپ اِسرائیل سے کہا کہ اُس لڑکے کو میرے ساتھ کردے تو ہم چلے جائیں گے تاکہ ہم اور تُو اور ہمارے بال بچّے زِندہ رہیں اور ہِلاک نہ ہوں۔(9) اور مَیں اُس کا ضامِن ہوتا ہُوں۔ تُو اُس کو میرے ہاتھ سے مانگنا۔ اگر مَیں اُسے تیرے پاس پہنچا کر سامنے کھڑا نہ کردُوں تو مَیں ہمیشہ کے لِئے گنہگار ٹھہرُونگا۔(10) اگر ہم دیر نہ لگاتے تو اب تک دُوسری دفعہ لَوٹ کر آ بھی جاتے۔(11) تب اُن کے باپ اِسرائیل نے اُن سے کہا اگر یہی بات ہے تو اَیسا کرو کہ اپنے برتنوں میں اِس مُلک کی مشہور پَیداوار میں سے کُچھ اُس شخص کے لِئے نذررانہ لیتے جاؤ جَیسے تھوڑا سا روغنِ بلسان تھوڑا سا شہد کُچھ گرم مصالح اور مُرّ اور پِستہ اور بادام۔(12) اور دُونا دام اپنے ہاتھ میں لے لو اور وہ نقدی جو پھیر دی گئی اور تُمہارے بوروں کے مُنہ میں رکھّی مِلی اپنے ساتھ واپس لے جاؤ کِیُونکہ شاید بھُول ہوگئی ہوگی۔(13) اور اپنے بھائی کو بھی ساتھ لو اور اُٹھ کر پھر اُس شخص کے پاس جاؤ۔(14) اور خُدای قادِر اُس شخص کو تُم پر مہربان کرے تاکہ وہ تُمہارے دُوسرے بھائی کو اور بنیمین کو تُمہارے ساتھ بھیج دے۔ مَیں اگر بے اَولاد ہُؤا تو ہُؤا۔(15) تب اُنہوں نے نذرانہ لِیا اور دُونا دام بھی ہاتھ میں لِیا اور بنیمین کو لے کر چل پڑے اور مِصر پہنچ کر۔ یُوسُف کے سامنے جا کھڑے ہُوئے۔(16) جب یُوسُف نے بنیمین کو اُن کے ساتھ دیکھا تو اُس نے اپنے گھر کے مُنتظِم سے کہا اِن آدمیوں کو گھر میں لے جا اور کوئی جانور ذبح کرکے کھانا تیّار کرو کِیُونکہ یہ آدمی دوپہر کو میرے ساتھ کھانا کھائیں گے۔(17) اُس شخص نے جَیسا یُوسُف نے فرمایا تھا کِیا اور اِن آدمیوں کو یُوسف کے گھر میں لے گیا۔(18) جب اِن کو یُوسف کے گھر میں پہنچا دِیا تو ڈر کے مارے کہنے لگے کہ وہ نقدی جو پہلی دفعہ ہمارے بوروں میں رکھ کر واپس کردی گئی تھی اُسی کے سبب سے ہم کو اندر کروا دِیا ہے تاکہ اُسے ہمارے خِلاف بہانہ مِل جائے اور ہم پر حملہ کرکے ہم کو غُلام بنالے اور ہمارے گدھوں کو چھِین لے۔(19) اور یُوسف کے گھر کے مُنتظِم کے پاس گئے اور دروازہ پر کھڑے ہوکر اُس سے کہنے لگے۔(20) جناب ! ہم پہلے بھی یہاں اناج مول لینے آئے تھے۔(21) اور یُوں ہُؤا کہ جب ہم نے منزل پر اُتر کر اپنے بوروں کو کھولا تو اپنی اپنی تُلی ہُوئی نقدی اپنے اپنے بورے کے مُنہ میں رکھّی دیکھی سو ہم اُسے اپنے ساتھ واپس لیتے آئے ہیں۔(22) اور ہم اناج مول لینے کو اَور بھی نقدی ساتھ لائے ہیں۔ یہ ہم نہیں جانتے کہ ہماری نقدی کِس نے ہمارے بوروں میں رکھ دی۔(23) اُس نے کہا کہ تُمہاری سلامتی ہو۔ مت ڈرو۔ تُمہارے خُدا اور تُمہارے باپ کے خُدا نے تُمہارے بوروں میں خزانہ دِیا ہوگا۔ مُجھے تو تُمہاری نقدی مِل چُکی۔ پھِر وہ شمعون کو نِکال کر اُن کے پاس لے آیا۔(24) اور اُ شخص نے اُن کو یُوسف کے گھر لاکر پانی دِیا اور اُنہوں نے اپنے دھوئے اور اُن کے گدھوں کو چارا دِیا۔(25) پھِر اُنہوں نے یُوسف کے اِنتظار میں کہ وہ دوپہر کو آئے گا نذرانہ تیار کرکے رکھّا کِیُونکہ اُنہوں نے سُنا تھا کہ اُن کو وہِیں روٹی کھانی ہے۔(26) جب یُوسف گھر آیا تو وہ اُس نذرانہ کو جو اُن کے پاس تھا اُس کے سامنے لے گئے اور زمِین پر جھُک کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔(27) اُس نے اُن سے سے خیروعافیت پُوچھی اور کہا کہ تُمہارا بُوڑھا باپ جِس کا تُم نے ذِکر کیا تھا اچھّا تو ہے؟ کیا اب تک جِیتا ہے؟۔(28) اُنہوں نے جواب دِیا تیرا خادِم ہمارا باپ خیریت سے ہے اور اب تک جِیتا ہے۔ پھِر وہ سر جُھکا جُھکا کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔(29) پھِر اُس نے آنکھ اُٹھا کر اپنے بھائی بنیمین کو جو اُس کی ماں کا بَیٹا تھا دیکھا اور کہا کہ تُمہارا سب سے چھوٹا بھائی جِس کا ذِکر تُم نے مُجھ سے کِیا تھا یہی ہے؟ پھر کہا کہ اَے میرے بیٹے ! خُدا تُجھ پر مہربان رہے۔(30) تب یُوسف نے جلدی کی کِیُونکہ بھائی کو دیکھ کر اُس کا جی بھر آیا اور وہ چاہتا تھا کہ کہیں جاکر روئے۔ سو وہ اپنی کوٹھری میں جاکر وہاں رونے لگا۔(31) پھِر وہ اپنا مُنہ دھوکر باہِر نِکلا اور اپنے کو ضبط کرکے حُکم دِیا کہ کھانا چُنو۔(32) اور اُنہوں نے اُس کے لِئے الگ اور اُن کے لِئے جُدا اور مِصریوں کے لِئے جو اُس کے ساتھ کھاتے تھے جُدا کھانا چُنا کِیُونکہ مِصر کے لوگ عبرانیوں کے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتے تھے کِیُونکہ مِصریوں کو اِس سے کراِہمیت ہے۔(33) اور یُوسف کے بھائی اُس کے سامنے ترتیب وار اپنی عُمر کی بڑائی اور چھوٹائی کے مُطابِق بَیٹے اور آپس میں حیران تھے۔(34) پھِر وہ اپنے سامنے سے کھانا اُٹھا کر حِصّے کر کے اُن کو دینے لگا اور بنیمین کا حِصّہ اُن کے حِصّوں سے پانچ گُناہ زِیادہ تھا اور اُنہوں نے مَے پی اور اُس کے ساتھ خوشی منائی۔