Jump to content

کتاب پیدائش: باب نمبر 38

From Wikisource

پَیدائش باب 38
(1) اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ یہُوداہ اپنے بھائیوں سے جُدا ہوکر ایک عُدلاّمی آدمی کے پاس جِس کا نام حِیرہ تھا گیا۔(2) اور یہوداہ نے وہاں سنُوع نام کِسی کنعانی کی بیٹی کو دیکھا اور اُس سے بیاہ کرکے اُس کے پاس گیا۔(3) وہ حامِلہ ہوئی اور اُس کے بَیٹا ہُؤا جس کا نام اُس نے عیر رکھّا۔(4) اور وہ پھِر حامِلہ ہُوئی اور ایک بَیٹا ہُؤا اور اُس کا نام اونان رکھّا۔(5) پھر اُس کے ایک بَیٹا اور ہُؤا اور اُس کا نام سیلہ رکھّا اور یہوداہ کنزیب میں تھا جب اِس عورت کے یہ لڑکا ہُؤا۔(6) اور یہُوداہ اپنے پہلوٹھے بیٹے عیر کے لئے ایک عورت بیاہ کر لایا جِس کا نام تمر تھا۔(7) اور یہُوداہ کا پہلوٹھا بَیٹا عیر خُداوند کی نِگاہ میں شریر تھا۔ سو خُداوند نے اُسے ہلاک کردیا۔(8) تب یہُوداہ نے اونان سے کہا کہ اپنے بھائی کی بیوی کے پاس جا اور دیور کا حق ادا کر تاکہ بھائی کے نام سے نسل چلے۔(9) اور اونان جانتا تھا کہ یہ نسل میری نہ کہلائے گی۔ سو یُوں ہُؤا کہ جب وہ اپنے بھائی کی بیوی کے پاس جاتا تو نُطفہ کو زمِین پر گِرا دیتا تھا کہ مباد اُس کے بھائی کے نام سے نسل چلے۔(10) اور اُس کا یہ کام خُداوند کی نظر میں بہت بُرا تھا اِس لِئے اُس نے اُسے ہِلاک کِیا۔(11) تب یہُوداہ نے اپنی بہُو تمر سے کہا کہ میرے بیٹے سیلہ کے بالغ ہونے تک تُو اپنے باپ کے گھر بیوہ بَیٹھی رہ کِیُونکہ اُس نے سوچا کہ کہیں یہ بھی اپنے بھائیوں کی طرح ہِلاک نہ ہوجائے سو تمر اپنے باپ کے گھر میں جاکر رہنے لگی۔(12) اور ایک عرصہ کے بعد اَیسا ہُؤا کہ سُوع کی بیٹی جو یہُوداہ کی بیوی تھی مرگئی اور جب یہُوداہ کو اُس کا غم بھُولا تو وہ اپنے عُدلامی دوست حِیرہ کے ساتھ اپنی بھیڑوں کی پشم کے کترنے والوں کے پاس تِمنَت کو گیا۔(13) اور تمر کو یہ خبر مِلی کہ تیرا خُسر اپنی بھیڑوں کی پشم کترنے کے لِئے تِمنَت کو جا رہا ہے۔(14) تب اُس نے اپنے رنڈاپے کے کپڑوں کو اُتار پھینکا اور بُرقع اوڑھا اور اپنے کو ڈھانکا اور عَینیم کے پھاٹک کے برابر جو تِمنَت کی راہ پر ہے جا بَیٹھی کِیُونکہ اُس نے دیکھا کہ سیلہ بالغ ہوگیا مگر یہ اُس سے بیاہی نہیں گئی۔(15) یہُوداہ اُسے دیکھ کر سمجھا کہ کوئی کسبی ہے کِیُونکہ اُس نے اپنا مُنہ ڈھانک رکھّا تھا۔(16) سو وہ راستہ سے اُس کی طرف کو پھِرا اور اُس سے کہنے لگا کہ ذرا مُجھے اپنے ساتھ مباشرت کر لینے دے کِیُونکہ اِسے بالکل نہیں معلُوم تھا کہ وہ اِس کی بہُو ہے۔ اُس نے کہا تُو مُجھے کیا دِیگا تاکہ میرے ساتھ مُباشرت کرے؟۔(17) اُس نے کہا میں ریوڑ میں سے بکری کا ایک بچّہ تُجھے بھَیجدُونگا۔ اُس نے کہا اُس کے بھیجنے تک تُو میرے پاس کُچھ رہن کر دیگا؟۔(18) اُس نے کہا تُجھے رہن کیا دُوں؟ اُس نے کہا اپنی مہُر اور اپنا بازُو بند اور لاٹھی جو تیرے ہاتھ میں ہے۔ اُس نے یہ چیزیں اُسے دِیں اور اُس کے ساتھ مُباشرت کی اور وہ اُس سے حامِلہ ہوگئی۔(19) پھِر وہ اُٹھ کر چلی گئی اور بُرقع اُتار کر رنڈاپے کا جوڑا پہن لِیا۔(20) اور یہُوداہ نے اپنے عُدلاّمی دوست کے ہاتھ بکری کا بچّہ بھیجا تاکہ اُس عورت کے پاس سے اپنا رہن واپس منگائے پر وہ عورت اُسے نہ مِلی۔(21) تب اُس نے اُس جگہ کے لوگوں سے پُوچھا کہ وہ کسبی جو عَینیم میں راستہ کے برابر بَیٹھی تھی کہاں ہے؟ اُنہوں نے کہاں یہاں کوئی کسبی نہ تھی۔(22) تب اُس نے یہُوداہ کے پاس لَوٹ کر اُسے بتایا کہ وہ مُجھے نہیں مِلی اور وہاں کے لوگ بھی کہتے تھے کہ وہاں کوئی کسبی نہیں تھی۔(23) یہُوداہ نے کہا خَیر! اُس رہن کو وُہی رکھّے ہم تو بدنام نہ ہوں۔ مَیں نے تو بکری کا بچّہ بھیجا پر وہ تُجھے نہیں مِلی۔(24) اور قریباً تین مہینے کے بعد یہُوداہ کو یہ خبر مِلی کہ تیری بہُو تمر نے زنا کِیا اور اُسے چھِنالے کا حمل بھی ہے۔ یہُوداہ نے کہا کہ اُسے باہر نِکال لاؤ کہ وہ جلائی جائے۔(25) جب اُسے باہر نِکالا تو اُس نے اپنے خُسر کو کہلا بھیجا کہ میرے اُسی شخص کا حمل ہے جِس کی یہ چیزیں ہیں۔ سو تُو پہچان تو سہی کہ یہ مہُر اور بازُو بند اور لاٹھی کِس کی ہے؟۔(26) تب یہُوداہ نے اِقرار کِیا اور کہا کہ وہ مُجھ سے زیادہ صادِق ہے کِیُونکہ مَیں نے اُسے اپنے بیٹے سیلہ سے نہیں بیاہا اور وہ پھِر کبھی اُس کے پاس نہ گیا۔(27) اور اُس کے وضعِ حمل کے وقت معلُوم ہُؤا کہ اُس کے پیٹ میں تَوأم ہیں۔(28) اور جب وہ جننے لگی تو ایک بچّے کا ہاتھ باہر آیا اور دائی نے پکڑ کر اُس کے ہاتھ میں لال ڈورا باندھ دِیا اور کہنے لگی کہ یہ پہلے پَیدا ہُؤا۔(29) اور یُوں ہُؤا کہ اُس نے اپنا ہاتھ پھر کھینچ لِیا۔ اِتنے میں اُس کا بھائی پَیدا ہوگیا۔ تب وہ دائی بول اُٹھی کہ تُو کَیسے زبردستی نِکل پڑا؟ سو اُس کا نام فارص رکھّا گیا۔(30) پھِر اُس کا بھائی جِس کے ہاتھ میں لال ڈورا بندھا تھا پَیدا ہُؤا اور اُس کا نام زارح رکھّا گیا۔