کتاب پیدائش: باب نمبر 33

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

پَیدائش باب 33
(1) اور یعقُوب نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ عیسو چار سَو آدمی ساتھ لِئے چلا آرہا ہے۔ تب اُس نے لیاہ اور راخِل اور دونوں لَونڈیوں کو بچّے بانٹ دِئے۔(2) اور لَونڈیوں اور اُن کے بچّوں کو سب سے آگے اور لیاہ اور اُس کے بچّوں کو پیچھے اور راخِل اور یُوسف کو سب سے پِیچھے رکھّا۔(3) اور وہ خُود اُن کے آگے آگے چلا اور اپنے بھائی کے پاس پُہنچتے پُہنچتے سات بار زمِین تک جُھکا۔(4) اور عیسو اُس سے ملنے کو دَوڑا اور اُس سے بغلیگر ہُؤا اور اُسے گلے لگایا اور چُوما اور وہ دونوں روئے۔(5) پھِر اُس نے آنکھیں اُٹھائیں اور عورتوں اور بچّوں کو دیکھا اور کہا کہ یہ تیرے ساتھ کَون ہَیں؟ اُس نے کہا یہ وہ بچّے ہیں جو خُدا نے تیرے خادِم کو عنایت کِئے ہیں۔(6) تب لَونڈیاں اور اُن کے بچّے نزدیک آئے اور اپن آپ کو جُھکایا۔(7) پھِر لیاہ اپنے بچّوں کے ساتھ نزدیک آئی اور وہ جُکھے۔ آخر کو یُوسف اور راخِل پاس آئے اور اُنہوں نے اپنے آپ کو جُھکایا۔(8) پھر اُس نے کہا کہ اُس بڑے غول سے جو مُجھے مِلا تیرا کیا مطلب ہے؟ اُس نے کہا یہ کہ مَیں اپنے خُداوند کی نظر میں مقبول ٹھہرُوں۔(9) تب عیسو نے کہا میرے پاس بہت ہے۔ سو اَے میرے بھائی جو تیرا ہے وہ تیرا ہی رہے۔(10) یعقُوب نے کہا نہیں اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو میرا نذرانہ میرے ہاتھ سے قبُول کر کِیُونکہ مَیں نے تو تیرا مُنہ اَیسا دیکھا جَیسا کوئی خُدا کا مُنہ دیکھتا ہے اور تُو مُجھ سے راضی ہُؤا۔(11) سو میرا نذرانہ جو تیرے حضُور پیش ہُؤا اُسے قبُول کرلے کِیُونکہ خُدا نے مُجھ پر بڑا فضل کیا ہے اور میرے پاس سب کُچھ ہے۔ غرض اُس نے اُسے مجبُور کیا تب اُس نے اُس سے لیا۔(12) اور اُس نے کہا کہ اب ہم کُوچ کریں اور چل پڑیں اور میں تیرے آگے آگے ہولُونگا۔(13) اُس نےاُسے جواب دِیا میرا خُداوند جانتا ہے کہ میرے ساتھ نازک بچّے اور دُودھ پِلانے والی بھیڑ بکریاں اور گائیں ہیں۔ اگر اُن کو ایک دِن بھی حد سے زیادہ ہنکائیں تو سب بھیڑ بکریاں مر جائیں گی۔(14) سو میرا خُداوند اپنے خادِم سے پیشتر روانہ ہوجائے اور مَیں چوپایوں اور بچّوں کی رفتار کے مُطابِق آہستہ آہستہ چلتا ہُؤا اپنے خُداوند کے پاس شعیر میں آجاؤنگا۔(15) تب عیسو نے کہا مرضی ہوتو مَیں جو لوگ میراے ہمراہ ہیں اُن میں سے تھوڑے تیرے ساتھ چھوڑ جاؤں۔ اُس نے کہا اِس کی کیا ضرورت ہے؟ میرے خُداوند کی نظر کرم میرے لِئے کافی ہے۔(16) تب عیسو اُسی روز اُلٹے پاؤں شعیر کو لَوٹا۔(17) اور یعقُوب سفر کرتا ہُؤا اُسکات میں آیا اور اپنے لِئے ایک گھر بنایا اور اپنے چوپایوں کے لِئے جھونپڑے کھڑے کِئے۔ اِسی سبب سے اِس جگہ کا نام سُکات پڑگیا۔(18) اور یعقُوب جب فدّان ارام سے چلا تو مُلکِ کنعان کے ایک شہر سِکم کے نزدیک صحیح و سلامت پہنچا اور اُس شہر کے سامنے اپنے ڈیرے لگائے۔(19) اور زمِین کے جس قطعہ پر اُس نے خَیمہ کھڑا کیا تھا اُسے اُس نے سِکم کے باپ حمور کے لڑکوں سے چاندی کے سَو سِکے دے کر خرید لیا۔(20) اور اُس نے وہاں ایک مذبح بنایا اور اُس کا نام ایل اِلہِ اسرائیل رکھّا۔