کتاب پیدائش: باب نمبر 30

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

پَیدائش باب 30
(1) اور جب راخِل نےدیکھا کہ یعقُوب سے اُس کے اَولاد نہیں ہوتی تو راخِل کو اپنی بہن پر رشک آیا سو وہ یعقُوب سے کہنے لگی کہ مُجھے بھی اَولاد دے نہیں تو مَیں مر جاؤں گی۔(2) تب یعقُوب کا قہر راخِل پر بھڑکا اور اُس نے کہا کیا مَیں خُدا کی جگہ ہُوں جِس نے تُجھ کو اَولاد سے محروم رکھّا ہے؟۔(3) اُس نے کہا دیکھ میری لَونڈی بِلہا حاضِر ہے۔ اُس کے پاس جا تاکہ میرے لِئے اُس سے اَولاد ہو اور وہ اَولاد میری ٹھہرے۔(4) اور اُس نے اپنی لَونڈی بِلہاہ کو اُسے دِیا کہ اُس کی بیوی بنے اور یعقُوب اُس کے پاس گیا۔(5) اور بِلہاہ حامِلہ ہوئی اور یعقُوب سے اُس کے بَیٹا ہُؤا۔(6) تب راخِل نے کہا کہ خُدا نے میرا اِنصاف کِیا اور میری فریاد بھی سُنی اور مُجھ کو بَیٹا بخشا اِس لِئے اُس کا نام دان رکھّا۔(7) اور راخِل کی لَونڈی بِلہاہ پھِر حامِلہ ہوئی اور یعقُوب سے اُس کے بَیٹا ہُؤا۔(8) تب راخِل نے کہا مَیں اپنی بہن کے ساتھ نہایت زور مار مار کر کُشتی لڑی اور مَیں نے فتح پائی۔ سو اُس نے اُس کا نام نفتالی رکھّا۔(9) جب لیاہ نے دیکھا کہ جننے سے رہ گئی تو اُس نے اپنی لَونڈی زِلفہ کو لے کر یعقُوب کو دِیا کہ اُس کی بیوی بنے۔(10) اور لیاہ کی لونڈی زِلفہ سے ایک بَیٹا ہُؤا۔(11) تب لیاہ نے کہا زہے قِسمت! سو اُس نےاُس کا نام جد رکھّا۔(12) لیاہ کی لَونڈی زِلفہ کے یعقُوب سے پھِر ایک بَیٹا ہُؤا۔(13) تب لیاہ نے کہا مَیں خُوش قِسمت ہُوں۔ عورتیں مجھے خوش قسمت کہینگی اور اُس کا نام آشر رکھّا۔(14) اور روبن گیہوں کاٹنے کے موسم میں گھر سے نِکلا اور اُسے کھیت میں مُردم گیاہ مِل گئے اور وہ اپنی ماں لیاہ کے پاس آیا۔ تب راخِل نے لیاہ سے کہا کہ اپنے بیٹے کے مردُم گیاہ میں سے مُجھے بھی کُچھ دیدے۔(15) اُس نے کہا کیا یہ چھوٹی بات ہے کہ تُونے میرے شوہر کو لے لِیا اور اب کیا میرے بیٹے کے مُردم گیاہ بھی لینا چاہتی ہے؟ راخِل نے کہا بس تو آج رات وہ تیرے بیٹے کے مردُم گیاہ کی خاطر تیرے ساتھ سوئے گا۔(16) جب یعقُوب شام کو کھیت سے آرہا تھا تو لیاہ آگے سے اُس سے مِلنے کو گئی اور کہنے لگی کہ تُجھے میرے پاس آنا ہوگا کِیُونکہ مَیں نے اپنے بیٹے مردُم گیاہ کے بدلے تُجھے اُجرت پر لِیا ہے۔ سو وہ اُس رات اُسی کے ساتھ سویا۔(17) اور خُدا نے لیاہ کی سُنی اور وہ حامِلہ ہوئی اور یعقُوب سے اُس کے پانچواں بَیٹا ہُؤا۔(18) تب لیاہ نے کہا کہ خُدا نے میری اُجرت مُجھے دی کِیُونکہ مَیں نے اپنے شوہر کو اپنی لَوندی دی اور اُس کا نام اِشکار رکھّا۔(19) اور لیاہ پھِر حامِلہ ہُوئی اور یعقُوب سے اُس کے چھٹا بَیٹا ہُؤا۔(20) تب لیاہ نے کہا کہ خُدا نے اچھّا مہر مُجھے بخشا۔ اب میرا شوہر میرے ساتھ رہے گا کِیُونکہ میرے اُس سے چھ بیٹے ہوچُکے ہیں۔ سو اُس نے اُس کا نام زبُولُون رکھّا۔(21) اِس کے بعد اُس کی بیٹی ہوئی اور اُس نے اُس کا نام وینہ رکھّا۔(22) اور خُدا نے راخِل کو یاد کِیا اور خُدا نے اُس کی سُن کر اُس کے رَحِم کھولا۔(23) اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بَیٹا ہُؤا۔ تب اُس نے کہا کہ خُدا نے مُجھ سے رُسوائی دُور کی۔(24) اور اُس نے اُس کا نام یُوسف یہ کہہ کر رکھّا کہ خُداوند مُجھ کو ایک اَور بَیٹا بخشے۔(25) اور جب راخِل سے یُوسف پَیدا ہُؤا تو یعقُوب نے لابن سے کہا مُجھے رُخصت کر کہ مَیں اپنے گھر اور اپنے وطن کو جاؤں۔(26) میری بیویاں اور میرے بال بچے جِن کی خاطِر مَیں نے تیری خِدمت کی ہے میرے حوالہ کر اور مُجھے جانے دے کِیُونکہ تُو آپ جانتا ہے کہ مَیں نے تیری کَیسی خِدمت کی ہے۔(27) تب لابن نے اُسے کہا اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو یہیں رہ کِیُونکہ مَیں جان گیا ہُوں کہ خُداوند نے تیرے سبب سے مُجھ کو برکت بخشی ہے۔(28) اور یہ بھی کہا کہ مُجھ سے تُو اپنی اُجرت ٹھہرا لے اور مَیں تُجھے دِیا کرونگا۔(29) اُس نے اُسے کہا کہ تُو آپ جانتا ہے کہ مَیں نے تیری کَیسی خِدمت کی اور تیرے جانور میرے ساتھ کَیسے رہے۔(30) کِیُونکہ میرے آنے سے پہلے یہ تھوڑے تھے اور اب بڑھ کر بہت سے ہوگئے ہیں اور خُداوند نے جہاں جہاں میرے قدم پڑے تُجھے برکت بخشی۔ اب مَیں اپنے گھر کا بندوبست کب کروں؟۔(31) اُس نے کہا تُجھے مَیں کیا دُوں؟ یعقُوب نے کہا تُو مُجھے کُچھ نہ دینا پر اگر تُو میرے لئے ایک کام کردے تو مَیں تیری بھیڑ بکریوں کو پھِر چراؤنگا اور اُن کی نِگہبانی کرُونگا۔(32) مَیں آج تیری سب بھیڑ بکریوں میں چکّر لگاؤنگا اور جتنی بھیڑیں چِتلی اور ابلق اور کالی ہوں اور جتنی بکریاں ابلق اور چِتلی ہوں اُن سب کو الگ ایک طرف کر دُونگا۔ اِن ہی کو مَیں اپنی اُجرت ٹھہراتا ہُوں۔(33) اور آیندہ جب کبھی میری اُجرت کا حساب تیرے سامنے ہو تو میری صداقت آپ میری طرف سے اِس طرح بول اُٹھے گی کہ جو بکریاں چِتلی اور ابلق نہیں اور جو بھیڑیں کالی نہیں اگر وہ میرے پاس ہوں تو چرائی ہُوئی سبھی جائیں گی۔(34) لابن نے کہا مَیں راضی ہُوں۔ جو تُو کہے وُہی سہی۔(35) اور اُس نے اُسی روز دھاریدار اور ابلق بکروں کو اور سب چِتلی اور ابلق بکریوں کو جِن میں کُچھ سفیدی تھی اور تمام کالی بھیڑوں کو الگ کرکے اُن کو اپنے بیٹے کے حوالہ کِیا۔(36) اور اُس نے اپنے اور یعقُوب کے درمیان تین دِن کے سفر کا فاصلہ ٹھہرایا اور یعقُوب لابن کے باقی ریوڑوں کو چرانے لگا۔(37) اور یعقُوب نےسفیدہ اور بادام اور چنار کی ہری ہری چھڑیاں لیں اور اُن کو چھیل چھیل کر اِس طرح گنڈیدار بنا لِیا کہ اُن چھڑیوں کی سفیدی دکھائی دینے لگی۔(38) اور اُس نے وہ گنڈیدار چھڑیاں بھیڑ بکریوں کے سامنے حُوضوں اور نالیوں میں جہاں وہ پانی پینے آتی تھیں کھڑی کردیں اور جب وہ پانی پینے آئِیں سوگا بھن ہوگئیں۔(39) اور اُن چھڑیوں کے آگے گابھن ہونے کی وجہ سے اُنہوں نے دھاریدار چتلے اور ابلق بچّے دِئے۔(40) اور یعقُوب نے بھیڑ بکریوں کے اُن بچّّوں کو الگ کِیا اور لابن کی بھیڑ بکریوں کے مُنہ دھاریدار اور کالے بچّوں کی طرف پھیر دِئے اور اُس نے اپنے ریوڑوں کو جُدا کِیا اور لابن کی بھیڑ بکریوں میں مِلنے نہ دِیا۔(41) اور جب مضبوط بھیڑ بکریاں گابھن ہوتی تھیں تو یعقُوب چھڑیوں کو نالیوں میں اُن کی آنکھوں کے سامنے رکھ دیتا تھا تاکہ وہ اُن چھڑیوں کے آگے گا بھن ہوں۔(42) پر جب بھیڑ بکریاں دُبلی ہوتیں تو وہ اُن کو وہاں نہیں رکھتا تھا۔ سو دُبلی تو لابن کی رہیں اور مضبوط یعقُوب کی ہوگئیں۔(43) چنانچہ وہ نہایت بڑھتا گیا اور اُس کے پاس بہت سے ریوڑ اور لَونڈیاں اور نوکر چاکر اور اُونٹ اور گدھے ہوگئے۔