کتاب پیدائش: باب نمبر 18

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

پَیدائش باب 18
(1) پھِر خُداوند ممرے کے بلُوطوں میں اُسے نظر آیا اور وہ دِن کو گرمی کے وقت اپنے خیمہ کے دروازہ پر بیٹھا تھا۔(2) اور اُس نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نطر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ تین مرد اُس کے سامنے کھڑے ہیں۔ وہ اُن کو دیکھ کر خیمہ کے دروازہ سے اُن سے مِلنے کو دَوڑا اور زمِین تک جھُکا۔(3) اور کہنے لگا کہ اَے میرے خُداوند اگر مجھ پر آپ نے کرم کی نظر کی ہے تو اپنے خادِم کے پاس سے چلے نہ جائیں۔(4) بلکہ تھوڑا سا پانی لایا جائے اور آپ اپنے پاؤں دھو کر اُس درخت کے نِیچے آرام کریں۔(5) مَیں کچھ روٹی لاتا ہُوں۔ آپ تازہ دم ہو جائیں۔ تب آگے بڑھیں کِیُونکہ آپ اِسی لِئے اپنے خادِم کے ہاں آئے ہیں۔ اُنہوں نے کہاں جَیسا تُونے کہا ہے وَیسا ہی کر۔(6) اور ابرہام ڈیرے میں سارہ کے پاس دَوڑا گیا اور کہا کہ تین پَیمانہ باریک آٹا جلد لے اور اُسے گُوند کر پھُلکے بنا۔(7) اور ابرہام گلّہ کی طرف دَوڑا اور ایک موٹا تازہ بچھڑا لاکر ایک نوجوان کو دِیا اور اُس نے جلدی جلدی اُسے تیّار کِیا۔(8) پھِر اُس نے مکھّن اور دُودھ اور اُس بچھڑے کو جو اُس نے پکوایا تھا لے کر اُن کے سامنے رکھّا اور آپ اُن کے پاس درخت کے نِیچے کھڑا رہا اور اُنہوں نے کھایا۔(9) پھِر اُنہوں نے اُس سے پُوچھا کہ تیری بیوی سارہ کہاں ہے؟ اُس نے کہاں وہ ڈیرے میں ہے۔(10) تب اُس نے کہا مَیں پھِر موسمِ بہار میں تیرے پاس آؤنگا اور دیکھ تیری بیوی سارہ کے بَیٹا ہوگا۔ اُس کے پیچھے ڈیرے کا دروازہ تھا۔ سارہ وہاں سے سُن رہی تھی۔(11) اور ابرہام اور سارہ ضعیف اور بڑی عُمر کے تھے اور سارہ کی وہ حالت نہیں تھی جو عورتوں کی ہوتی ہے۔(12) تب سارہ نے اپنے دِل میں ہنس کر کہا کیا اِس قدر عُمر رسیدہ ہونے پر بھی میرے لِئے شادمانی ہوسکتی ہے حالانکہ میرا خاوند بھی ضعیف ہے؟۔(13) پھِر خُداوند نے ابرہام سے کہا کہ سارہ کیوں کہ سارہ کیوں یہ کہہ کر ہنسی کہ کیا میرے جو اَیسی بُڑھیا ہوگئی ہُوں واقعی بَیٹا ہوگا؟۔(14) کیا خُداوند کے نزدیک کوئی بات مُشکل ہے؟ موسمِ بہار میں مُعین وقت پر مَیں تیرے پاس آؤنگا اور سارہ کے بَیٹا ہوگا۔(15) تب سارہ اِنکار کر گئی کہ مَیں نہیں ہنسی کِیُونکہ وہ ڈرتی تھی۔ پر اُس نے کہا تُو ضرُور ہنسی تھی۔(16) تب وہ مرد وہاں سے اُٹھے اور اُنہوں نے سدوم کا رُخ کِیا اور ابرہام اُن کو رُخصت کرنے کو اُن کے ساتھ ہو لِیا۔(17) اور خُداوند نے کہا کہ جو کُچھ مَیں کرنے کو ہُوں کیا اُسے ابرہام سے پوشیدہ رکھُّوں؟۔(18) ابرہام سے تو یقیناً ایک بڑی اور زبردست قوم پَیدا ہوگی اور زمِین کی سب قومیں اُس کے وسیلہ سے برکت پائیں گی۔(19) کِیُونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ وہ اپنے بیٹوں اور گھرانے کو جو اُس کے پیچھے رہ جائیں گے وصِیت کرے گا کہ وہ خُداوند کی راہ میں قائِم رہ کر عدل اور اِنصاف کریں تاکہ جو کُچھ خُداوند نے ابرہام کے حق میں فرمایا ہے اُسے پُورا کرے۔(20) پھِر خُداوند نے فرمایا چونکہ سدوم اور عمورہ کا شو بڑھ گیا اور اُن کا جُرم نہایت سنگین ہوگیا ہے۔(21) اِس لِئے مَیں اب جا کر دیکھُونگا کہ کیا اُنہوں نے سراسر وَیسا ہی کِیا ہے جَیسا شور میرے کان تک پہنچا ہے اور اگر نہیں کِیا تو مَیں معلُوم کر لُونگا۔(22) سو وہ مرد وہاں سے مُڑے اور سدوم کی طرف چلے پر ابرہام خُداوند کے حضور کھڑا ہی رہا۔(23) تب ابرہام نے نزدیک جا کر کہا کیا تُو نیک کو بد کے ساتھ ہلاک کرے گا؟۔(24) شاید اُس شہر میں پچاس راستباز ہوں۔ کیا تُو اُسے ہلاک کرے گا اور اُن پچاس راستبازوں کی خاطر جو اُس میں ہوں اُس مقام کو نہ چھوڑیگا؟۔(25) اَیسا کرنا تجھ سے بعید ہے کہ نیک کو بد کے ساتھ مار ڈالے اور نیک بد کے برابر ہو جائیں۔ یہ تجھ سے بعید ہے۔ کیا تمام دُنیا کا اِنصاف نہ کرے گا؟۔(26) اور خُداوند نے فرمایا کہ اگر مُجھے سدوم میں شہر کے اندر پچاس راستباز مِلیں تو مَیں اُن کی خاطر اُس مقام چھوڑ دُونگا۔(27) تب ابرہام نے جواب دِیا اور کہا کہ دیکھئے! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُرأت کی اگرچہ مَیں خاک اور راکھ ہُوں۔(28) شاید پچاس راستبازوں میں پانچ کو ہوں۔ کیا اُن پانچ کی کمی کے سبب سے تُو تمام شہر کو نیست کرے گا؟ اُس نے کہا اگر مُجھے وہاں پَینتالیس مِلیں تو مَیں اُسے نیست نہیں کرونگا۔(29) پھِر اُس نے اُس سے کہا کہ شاید وہاں چالِیس مِلیں۔ تب اُس نے کہا کہ مَیں اُن چالِیس کی خاطر بھی یہ نہیں کرونگا۔(30) پھِر اُس نے کہا خُداوند ناراض نہ ہو تو مَیں کُچھ اَور ناراض کروں۔ شاید وہاں تیس مِلیں اُس نے کہا۔ اگر مُجھے وہاں تیس بھی مِلیں تو بھی اَیسا نہیں کرونگا۔(31) پھِر اُس نے کہا دیکھئے! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُرأت کی۔ شاید وہاں بِیس مِلیں۔ اُس نے کہا مَیں بِیس کی خاطر بھی اُسے نیست نہیں کرونگا۔(32) تب اُس نے کہا خُداوند ناراض نہ ہو تو مَیں ایک بار اَور کُچھ عرض کروں۔ شاید وہاں مِلیں اُس نے کہا مَیں دس کی خاطِر بھی اُسے نیست نہیں کرونگا۔(33) جب خُداوند ابرہام سے باتیں کر چُکا تو چلا گیا اور ابرہام اپنے مکان کو لَوٹا۔