کتاب پیدائش: باب نمبر 14

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

پَیدائش باب 14
(1) اور سنعار کے بادشاہ امرافل اور الاسر کے بادشاہ اریوک اور عیلام کے بادشاہ کِدرلاعمر اور جوئیم کے بادشاہ تدعال کے ایّام میں۔(2) یُوں ہُؤا کہ اُنہوں نے سدوم کے بادشاہ بَرع اور عمورہ کے بادشاہ بِرشع اور ادمہ کے بادشاہ سنی اب اور ضبوئیم کے بادشاہ شمیبر اور بالغ یعنی ضُغر کے بادشاہ سے جنگ کی۔(3) یہ سب سّدیم یعنی دریایِ شور کی وادی میں اِکٹھّے ہُوئے۔(4) بارہ برس تک کِدرلاعمر کے مُطیع رہے پر تیرھویں برس اُنہوں نے سرکشی کی۔(5) اور چودھویں برس کدرلاعمر اور اُس کے ساتھ بادشاہ آئے اور رفائیم کو عستارات قرنیم میں اور زوزیوں کوہام میں اور ایمیم کو سَوِی قریتیم میں۔(6) اور حوریوں کو اُن کے کوہِ شعیر میں مارتے مارتے ایل فاران تک جو بیابان سے لگا ہُؤا ہے آئے۔(7) پھر وہ لَوٹ کر عَین مصفات یعنی قادِس پہنچے اور عمالیقیوں کے تمام مُلک کو اور اموریوں کو جو حصیصون تمر میں رہتے تھے مارا۔(8) تب سدوم کا بادشاہ اور عمورہ کا بادشاہ اور ادمہ کا بادشاہ اور ضبونیم کا بادشاہ اور بالغ یعنی ضُغر کا بادشاہ نِکلے اور اُنہوں نے سّدیم کی وادی معرکہ آرائی کی۔(9) تاکہ عیلام کے بادشاہ کِدرلاعمر اور جوئیم کے بادشاہ تدعال اور سنعار کے بادشاہ امرافل اور الاّسر کے بادشاہ اریوک سے جنگ کریں۔ یہ چار بادشاہ اُن پانچوں کے مقابلہ میں تھے۔(10) اور سّدیم کی وادی میں جا بجا نفت کے گڑھے اور سدوم اور عمورہ کے بادشاہ بھاگتے بھاگتے وہاں گِرے اور جو بچے پہاڑ پر بھاگ گئے۔(11) تب وہ سدوم اور عمورہ کا سب مال اور وہاں کا سب اناج لے کر چلے گئے۔(12) اور ابرام کے بھتیجے لُوط کو اور اُس کے مال کو بھی لے گئے کِیُونکہ وہ سدوم میں رہتا تھا۔(13) تب ایک نے جو بچ گیا تھا جا کر ابرام عِبرانی کو خبر دی جو اِسکال اور عانیر کے بھائی ممرے اموری کے بلُوطوں میں رہتا تھا اور یہ ابرام کے ہم عہد تھے۔(14) جب ابرام نے سُنا کہ اُس کا بھائی گرفتار ہُؤا تو اُس نے اپنے تین سَو اٹھارہ مشّاق خانہ زادوں کو لے کر دان تک اُن کا تعاقب کِیا۔(15) اور رات کو اُس نے اور اُس کے خادموں نے غول غول ہوکر اُن پر دھاوا کِیا اور اُن کو مارا اور خوبہ تک جو دمشق کے بائیں ہاتھ ہے اُن کا پیچھا کِیا۔(16) اور وہ سارے مال کو اپنے بھائی لُوط کو اور اُس کے مال اور عورتوں کو بھی اور اَور لوگوں کو واپس پھیرلایا۔(17) اور جب وہ کِدرلاعمر اور اُس کے ساتھ کے بادشاہوں کو مار کر پھِرا تو سدوم کا بادشاہ اُس کے اِستقبال کو سوِی کی وادی تک جو بادشاہی وادی ہے آیا۔(18) اور مُلک صدق سالم کا بادشاہ روٹی اور مَے لایا اور وہ خُدا تعالٰے کا کاہِن تھا۔(19) اور اُس نے اُس کو برکت دے کر کہا کہ خُدا تعالٰے کی طرف سے جو آسمان اورزمِین کا مالِک ہے ابرام مبارک ہو۔(20) اور مبارک ہے خُدا تعالٰے جس نے تیرے دُشمنوں کو تیرے ہاتھ میں کردیا۔ تب ابرام نے سب کا دسواں حصّہ اُس کو دِیا۔(21) اور سدوم کے بادشاہ نے ابرام سے کہا کہ آدمیوں کو مُجھے دیدے اور مال اپنے لِئے رکھ لے۔(22) پر ابرام نے سدوم کے بادشاہ سے کہا کہ مَیں نے خُداوند خُدا تعالٰے آسمان اور زمِین کے مالِک کی قسم کھائی ہے۔(23) کہ مَیں نہ تو کوئی دھاگا نہ جُوتی کا تسمہ نہ تیری اَور کوئی چیز لُوں تاکہ تُو یہ نہ کہہ سکے کہ مَیں نے ابرام کو دولت مند بنا دِیا۔(24) سِوا اُس کے جو جوانوں نے کھا لِیا اور اُن آدمیوں کے حصّے کے جو میرے ساتھ گئے۔ سوعانیر اور اسکال اور ممرے اپنا اپنا حِصّہ لے لیں۔