Jump to content

کتاب پیدائش: باب نمبر 11

From Wikisource

پَیدائش باب 11
(1) اور تمام زمِین پر ایک ہی زبان اور ایک ہی بولی تھی۔(2) اور اَیسا ہُؤا کہ مشرق کی طرف سفر کرتے کرتے اُن کو مُلک سِنعار میں ایک میدان مِلا اور وہ وہاں بس گئے۔(3) اور اُنہوں نے آپس میں کہا آؤ ہم اِینٹیں بنائیں اور اُن کو آگ میں خُوب پکائیں۔ سو اُنہوں نے پتھّر کی جگہ اینٹ سے چُونے کی جگہ گارے سے کام لِیا۔(4) پھِر وہ کہنے لگے کہ آؤ ہم اپنے واسطے ایک شہر اور ایک بُرج جِسکی چوٹی آسمان تک پہچنے بنائیں اور یہاں اپنا نام کریں۔ اَیسا نہ ہوکہ ہم تمام رُویِ زمِین پر پراگندہ ہو جائیں۔(5) اور خُداوند اِس شہر اور بُرج کو جِسے بنی آدم بنانے لگے دیکھنے کو اُترا۔(6) اور خُداوند نے کہا دیکھو یہ لوگ سب ایک ہیں اور اِن سبھوں کی ایک ہی زبان ہے۔ وہ جو یہ کرنے لگے ہیں تو اب کُچھ بھی جس کا وہ اِرادہ کریں اُن سے باقی نہ چھُوٹے گا۔(7) سو آؤ ہم وہاں جاکر اُن کی زبان میں اِختلاف ڈالیں تاکہ وہ ایک دُوسرے کی بات سمجھ نہ سکیں۔(8) پس خُداوند نے اُن کو وہاں سے تمام رُویِ زمِین میں پراگندہ کِیا سو وہ اُس شہر کے بنانے سے باز آئے۔(9) اِس لِئے اُس کا نام بابل ہُؤا کِیُونکہ خُداوند نے وہاں ساری زمِین کی زبان اِختلاف ڈالا اور وہاں سے خُداوند نے اُن کو تمام رُویِ زمِین پر پراگندہ کِیا۔(10) یہ سِم کا نسب نامہ ہے۔ سِم ایک سو برس کا تھا جب اُس سے طوفان کے دو برس بعد ارفکسد پَیدا ہُؤا۔(11) اور ارفکسد کی پَیدایش کے بعد سِم پانچ سَو برس جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔(12) جب ارفکسد پَینتیس برس کا ہُؤا تو اُس سے سِلح پَیدا ہُؤا۔(13) اور سِلح کی پَیدایش کے بعد ارفکسد چار سَو تین برس اَور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔(14) سِلح جب تیس برس کا ہُؤا تو اُس سے عِبر پَیدا ہُؤا۔(15) اور عِبر کی پَیدایش کے بعد سِلح چار سَو تین برس اَور جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔(16) جب عِبر چَونتیس برس کا تھا تو اُس سے فلج پَیدا ہُؤا۔(17) اور فلج کی پَیدایش کے بعد عِبر چار سَو تیس برس اَور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔(18) فلج تیس برس کا تھا جب اُس سے رعو پَیدا ہُؤا۔(19) اور رعو کی پَیدایش کے بعد فلج دو سَو نَو برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔(20) اور رعو بتیس برس کا تھا جب اُس سے سروج پَیدا ہُؤا۔(21) اور سروج کی پَیدایش کے بعد رعو دو سَو سات برس َور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔(22) اور سروج تیس برس کا تھا جب اُس سے نحُور پَیدا ہُؤا۔(23) اور نحُود کی پَیدایش کے بعد سروج دو سَو برس اَور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔(24) نحُور انتیس برس کا تھا جب اُس سے تارح پَیدا ہُؤا۔(25) اور تارح کی پَیدایش کے بعد نحُور ایک سَو اُنتیس اَور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔(26) تارح ستّر برس کا تھا جب اُس سے ابرام اور نحُور اور حاران پَیدا ہُؤا۔(27) اور یہ تارح کا نسب نامہ ہے۔ تارح سے ابرام اور نحُور اور حاران پَیدا ہُوئے اور حاران سے لُوط پَیدا ہُؤا۔(28) اور حاران اپنے باپ تارح کے آگے اپنی زاد بُوم یعنی کسدیوں کے اُور میں مرا۔(29) ابرام اور نحُور نے اپنا اپنا بیاہ کرلِیا۔ ابرام کی بیوی کا نام مِلکہ تھا جو حاران کی بیٹی تھی۔ وہی مِلکہ کا باپ اور اِسکہ کا باپ تھا۔(30) اور سارَی بانجھ تھی۔ اُس کے کوئی بال بچّہ نہ تھا۔(31) اور تارح نے اپنے بیٹے ابرام کو اور اپنے پوتے لُوط کو جو حاران کا بَیٹا تھا اور اپنی بہو سارَی کو جو اُس کے بیٹے ابرام کی بیوی تھی ساتھ لِیا اور وہ سب کسدیوں کے اُور سے روانہ ہُوئے کہ کنعان کے مُلک میں جائیں اور وہ حاران تک آئے اور وہیں رہنے لگے۔(32) اور تارح کی عُمر دو سَو پانچ برس کی ہوئی اور اُس نے حاران میں وفات پائی۔