کتاب خروج: باب نمبر 8

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

1 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “فرعون کے پاس جاؤ اور اُس کو کہو کہ خداوند یہ کہتا ہے ، ’ میرے آدمیوں کو میری عبادت کر نے کے لئے جانے دو۔ 2 اگر فرعون ان کو جا نے سے روکتا ہے تو میں مصر کو مینڈ کوں سے بھر دو ں گا۔ 3 دریائے نیل مینڈ کوں سے بھر جا ئے گا وہ دریا سے نکلیں گے اور تمہا رے گھروں میں گھُسیں گے۔ وہ تمہا رے سونے کے کمروں اور تمہارے بستروں میں ہوں گے۔ مینڈک تمہارے عہدیداروں کے گھروں میں اور تمہا رے لوگوں کے گھروں میں، باورچی خانہ میں اور تمہارے پانی کے گھڑوں میں ہونگے 4 مینڈک پوری طرح تمہارے اوپر تمہارے لوگوں پر اور تمہارے عہدیداروں پر ہوں گے۔”

5 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “ہارون سے کہو وہ اپنے عصا کو نہروں دریاؤں اور جھیلوں کے اُوپر اُٹھائے اور مینڈک باہر نکل کر مصر کے ملک میں بھر جائیں گے۔”

6 تب ہارون نے ملک مصر میں جہاں بھی پانی تھا اُس کے اُوپر ہا تھ اُٹھا یا اور مینڈک پانی سے باہر آنے شروع ہوگئے اور پورے ملک مصر کو ڈھک دیا۔

7 جا دو گروں نے بھی اپنے جادو سے ایسا ہی کیا وہ بھی ملک مصر میں مینڈک لے آئے۔

8 فرعون نے موسیٰ اور ہا رون کو بُلا یا۔ فرعون نے کہا، “خداوند سے کہو کہ وہ مجھ پر اور میرے لوگوں پر سے مینڈکوں کو ہٹا ئے تب میں لوگوں کو خداوند کے لئے قربانی دینے کو جا نے دوں گا۔”

9 موسیٰ نے فرعون سے کہا، “مجھے یہ بتائیں کہ آپ کب چاہتے ہیں کہ مینڈک چلے جائیں۔ میں آپ کے لئے آپ کے لوگوں کے لئے اور آپ کے عہدیداروں کے لئے دُعا کروں گا۔ تب مینڈک آپ کو اور آپ کے گھروں کو چھو ڑ دیں گے۔ مینڈک صرف دریا میں رہ جا ئیں گے۔” 10 فرعون نے کہا، “کل ” موسیٰ نے کہا، “جیسا آپ چاہتے ہیں ویسا ہی ہوگا۔ اس طرح آپ کو معلوم ہو گا کہ خداوند کے جیسا دوسرا کو ئی خدا نہیں ہے۔ 11 مینڈک آپ کو آپ کے گھر کو عہدیداروں کو آپ کے لوگوں کو چھوڑ دیں گے۔ مینڈک صرف دریا میں رہ جائیں گے۔”

12 موسیٰ اور ہا رون فرعون سے رخصت ہوئے موسیٰ نے ان مینڈکوں کے لئے جنہیں فرعون کے خلاف خداوند نے بھیجا تھا خداوند کو پُکارا۔ 13 اور خداوند نے وہ کیا جو موسیٰ نے کہا تھا۔ مینڈک گھروں میں گھر کے آنگن مین اور کھیتوں میں مرگئے۔ 14 ‎ان لوگوں نے مینڈکوں کو جمع کر کے کئی ڈھیر لگا دیئے۔ اور پورا ملک بد بو سے بھر گیا۔ 15 جب فرعون نے دیکھا کہ وہ مینڈکوں سے نجات پاگئے ہیں تو وہ پھر ضدّی ہو گیا۔ فرعون نے ویسا نہیں کیا جیسا کہ موسیٰ اور ہارون نے اس سے کر نے کو کہا تھا یہ با لکل اُسی طرح ہوا جیسا خداوند نے کہا تھا۔

جوئیں[edit]

16 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “ہارون سے کہو کہ وہ اپنا عصا اٹھا ئے اور اسے زمین کی گرد غبار پر ما رے تب مصر میں ہر جگہ سارے گرد جو ئیں بن جا ئیں گے۔”

17 اُنہوں نے یہ کیا۔ ہا رون نے اپنے ہاتھ کے عصا کو اُ ٹھا یا اور زمین پر دھول میں مارا اور مصر میں ہر طرف دھول جوئیں بن گئیں۔ جوئیں جانوروں اور آدمیوں پر چھا گئیں۔

18 جا دو گروں نے اپنے جادو کا استعمال کیا اور ویسا ہی کر نا چا ہا لیکن جادوگر زمین کی گرد سے جو ئیں نہ بنا سکے۔ جو ئیں آدمیوں اور جانوروں پر چھا ئی رہیں۔ 19 اسی لئے جادوگروں نے فرعون سے کہا کہ خدا کی طا قت نے ہی یہ کیا ہے لیکن فرعون ان کی سُننے سے انکار کر دیا۔ یہ ٹھیک ویسا ہی ہوا جیسا خداوند نے کہا تھا۔

مکھّیاں[edit]

20 خداوند نے موسیٰ سے کہا، “صبح اُٹھو اور فرعون کے پاس جاؤ۔ فرعون دریا پر جا ئے گا۔ اُس سے کہو کہ خداوند کہہ رہا ہے ، ’میرے لوگوں کو میری عبادت کے لئے بھیجو۔ 21 اگر تم میرے لوگوں کو نہیں جانے دو گے تو تمہا رے گھروں میں مکھّیاں ہونگی، مکھیاں تمہا رے اوپر اور تمہا رے عہدیداروں کے اُوپر اور تمہا رے لوگوں کے اوپر چھا جا ئیں گی۔ مصر کے گھر مکھیوں سے بھر جا ئیں گے۔ زمین بھی مکھیوں سے بھر جا ئے گی۔ 22 لیکن میں آج جشن کے لوگوں کے ساتھ ویسا سلوک نہیں کروں گا۔ وہاں کو ئی مکھی نہیں ہو گی۔ اس طرح تم کو معلوم ہو گا کہ میں خداوند یہاں اس ملک میں ہوں۔ 23 میں کل اپنے لوگوں کے ساتھ تمہارے لوگوں سے مختلف برتا ؤ کروں گا یہی میرا ثبوت ہو گا ”۔

24 خداوند نے ، وہی کیا جو اُس نے کہا۔ جھنڈ کے جھنڈ مکھیاں مصر میں آئیں مکھیاں فرعون کے گھر اور اُس کے تمام عہدیداروں کے گھر میں بھر گئیں۔ مکھیاں پورے ملک مصر میں بھر گئیں۔ مکھیاں ملک کو تباہ کر رہی تھیں۔ 25 اس لئے فرعون نے موسیٰ اور ہارون کو بُلا یا ، فرعون نے ان لوگوں سے کہا، “تُم لوگ اپنے خداوند خدا کو اسی ملک میں قربانی پیش کرو۔”

26 لیکن موسیٰ نے فرما یا، “ویسا کر نا ٹھیک نہیں ہو گا۔ مصری سوچتے ہیں کہ ہمارے خداوند خدا کو جانوروں کو ما ر کر قُربانی پیش کر نا ایک بھیانک بات ہے۔ اس لئے اگر ہم لوگ یہاں ایسا کر تے ہیں تو مصری ہمیں دیکھیں گے۔ وہ ہم لوگوں پر پتھر پھینکیں گے اور ہمیں ما ر ڈا لیں گے۔ 27 ہم لوگوں کو تین دن تک ریگستان میں جان نے دو اور ہمیں اپنے خداوند خدا کو قربانی پیش کرنے دو۔ یہی بات ہے جو خداوند نے ہم لوگوں سے کر نے کو کہا ہے۔”

28 اس لئے فرعون نے کہا، “میں تم لوگوں کو جا نے دوں گا۔ اور ریگستان میں خداوند تمہارے خدا کو قربانی پیش کر نے دو ں گا۔ لیکن تم لوگوں کو زیادہ دور نہیں جانا چاہئے اب تم جا ؤ اور میرے لئے دعا کرو۔”

29 موسیٰ نے کہا، “دیکھو میں جا ؤں گا اور خداوند سے دعا کروں گا کہ شاید کل وہ تم سے تمہارے لوگوں سے اور تمہا رے عہدیداروں سے مکھیوں کو ہٹا لے۔ لیکن تم لوگ خداوند کے لئے قربانیاں پیش کر نے سے مت رُوکو۔”

30 اس لئے موسیٰ فرعون کے پاس سے گیا اور خداوند سے دعا کی۔ 31 اور خداوند نے وہی کیا جو موسیٰ نے کہا۔ خداوند نے مکھیوں کو فرعون ، اُس کے عہدیداروں اور اُس کے لوگوں سے ہٹا لیا۔ کو ئی مکھی نہیں رہی۔ 32 لیکن فرعون پھر ضدّی ہو گیا اور اُس نے لوگوں کو نہیں جا نے دیا۔