کب گل ہے ہوا خواہ صبا اپنے چمن کا
Appearance
کب گل ہے ہوا خواہ صبا اپنے چمن کا
وا جنبش دم سے ہے رفو زخم کہن کا
بیتابی دل تیرے شہیدوں کی کہاں جائے
کچھ کم رگ بسمل سے نہیں تار کفن کا
دیتا ہے پھر آئینے کو کس واسطے بوسہ
وہ آپ جو دل دادہ نہیں اپنے دہن کا
مانند حباب آپ کیا عشق نے ممنوںؔ
پایا نہ نشاں جامہ میں اپنے کہیں تن کا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |