Jump to content

کب تک میں رنج و غم کی شدت دیکھوں

From Wikisource
کب تک میں رنج و غم کی شدت دیکھوں
by رشید لکھنوی
317459کب تک میں رنج و غم کی شدت دیکھوںرشید لکھنوی

کب تک میں رنج و غم کی شدت دیکھوں
تا کے اپنے پہ یہ مصیبت دیکھوں
گردوں نے پیر کر دیا ہے مجھ کو
خم ہوں کہ بس اب نہ اس کی صورت دیکھوں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.