کافر بتوں کے نام ہوں کیوں کر تمام حفظ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
کافر بتوں کے نام ہوں کیوں کر تمام حفظ
by ریاض خیرآبادی

کافر بتوں کے نام ہوں کیوں کر تمام حفظ
اتنے خدا کہ ہو نہ سکیں جن کے نام حفظ

مطلب نہ خبط ہو کوئی فقرہ نہ چھوٹ جائے
قاصد نے حرف حرف کیا سب پیام حفظ

رونا مرا ہو اور بھی باعث ثواب کا
پڑھتا ہوں سوز میں نے کئے ہیں سلام حفظ

دوزخ کا ڈر نہیں ہے تو پتھر کی آگ کیا
کافر بتو ہمیں ہے خدا کا کلام حفظ

پیتے ہی یاد آ گئے بھولے ہوئے سبق
پوچھو کسی مقام سے ہے ہر مقام حفظ

میخانے میں نماز جو کی تو نے جلد ختم
سورہ بڑا نہ تھا کوئی تجھ کو امام حفظ

تجھ کو قفس میں تیری سناؤں گا گفتگو
صیاد باتیں کی ہیں تری زیر دام حفظ

کس کو نہیں ہے قدر ہمارے کلام کی
لوگوں کو ہے ریاضؔ ہمارا کلام حفظ

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse