چکھی بھی ہے تو نے درد جام توحید

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
چکھی بھی ہے تو نے درد جام توحید
by اسماعیل میرٹھی

چکھی بھی ہے تو نے درد جام توحید
یا سن ہی لیا ہے صرف نام توحید
ہے کفر حقیقی کا نتیجہ ایماں
ترک توحید ہے مقام توحید


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.