چودہواں اس چندر کا سال ہوا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
چودہواں اس چندر کا سال ہوا
by فائز دہلوی

چودہواں اس چندر کا سال ہوا
حسن میں بدر با کمال ہوا

تجھ سا چنچل نہیں زمانے میں
رم میں اے من ہرن غزال ہوا

باغ دل میں تو نخل طوبیٰ ہے
سرو تجھ قد سے پائمال ہوا

رات دن تو رہے رقیباں سنگ
دیکھنا تیرا مجھ محال ہوا

دیکھ کر تجھ نین کی شوخی کوں
تھک کے صحرا نشیں غزال ہوا

مرغ دل کے پھنسانے کو میرے
دانہ و دام زلف و خال ہوا

زلف کی ہر شکن میں تجھ میرا
دل گرفتار بال بال ہوا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse