چمن میں دہر کے ہر گل ہے کان کی صورت

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
چمن میں دہر کے ہر گل ہے کان کی صورت
by شیخ ظہور الدین حاتم

چمن میں دہر کے ہر گل ہے کان کی صورت
ہر ایک غنچہ ہے اس میں زبان کی صورت

نہیں ہے شکوہ اگر وہ نظر نہیں آتا
کسو نے دیکھی نہیں اپنی جان کی صورت

کہیں تو سب ہیں جہاں کو رباط کہنہ ولے
ہمیشہ ہے گی نئی اس مکان کی صورت

جو دیکھتا ہے سو پہچانتا نہیں، ایسی
بدل گئی ہے دل ناتوان کی صورت

جو نکلی بیضے سے بلبل تو ہوئی اسیر قفس
نہ دیکھی کھول کے آنکھ آشیان کی صورت

اگر ہزار مصور خیال دل میں کریں
کبھو نہ کھینچ سکیں اس کی آن کی صورت

فلک کے خوان اوپر اس کی تنگ چشمی سے
کبھو نظر نہ پڑی میہمان کی صورت

گھڑی گھڑی میں بدلتا ہے رنگ اے حاتمؔ
ہمیشہ بو قلموں ہے جہان کی صورت

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse