چاند سا چہرہ نور کی چتون ماشاء اللہ ماشاء اللہ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
چاند سا چہرہ نور کی چتون ماشاء اللہ ماشاء اللہ
by امیر مینائی

چاند سا چہرہ نور کی چتون ماشاء اللہ ماشاء اللہ
طرفہ نکالا آپ نے جوبن ماشاء اللہ ماشاء اللہ

گل رخ نازک زلف ہے سنبل آنکھ ہے نرگس سیب زنخداں
حسن سے تم ہو غیرت گلشن ماشاء اللہ ماشاء اللہ

ساقیٔ بزم روز ازل نے بادۂ حسن بھرا ہے اس میں
آنکھیں ہیں ساغر شیشہ ہے گردن ماشاء اللہ ماشاء اللہ

قہر غضب ظاہر کی رکاوٹ آفت جاں در پردہ لگاوٹ
چاہ کی تیور پیار کی چتون ماشاء اللہ ماشاء اللہ

غمزہ اچکا عشوہ ہے ڈاکو قہر ادائیں سحر ہیں باتیں
چور نگاہیں ناز ہے رہزن ماشاء اللہ ماشاء اللہ

نور کا تن ہے نور کے کپڑے اس پر کیا زیور کی چمک ہے
چھلے کنگن اکے جوشن ماشاء اللہ ماشاء اللہ

جمع کیا ضدین کو تم نے سختی ایسی نرمی ایسی
موم بدن ہے دل ہے آہن ماشاء اللہ ماشاء اللہ

واہ امیرؔ ایسا ہو کہنا شعر ہیں یا معشوق کا گہنہ
صاف ہے بندش مضموں روشن ماشاء اللہ ماشاء اللہ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse