Jump to content

چالاک ہیں سب کے سب بڑھتے جاتے ہیں

From Wikisource
چالاک ہیں سب کے سب بڑھتے جاتے ہیں
by شاد عظیم آبادی
323854چالاک ہیں سب کے سب بڑھتے جاتے ہیںشاد عظیم آبادی

چالاک ہیں سب کے سب بڑھتے جاتے ہیں
افلاک ترقی پہ چڑھتے جاتے ہیں
مکتب بدلا کتاب بدلی لیکن
ہم ایک وہی سبق پڑھتے جاتے ہیں


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.