پیاری کے نیناں ہیں جیسے کٹارے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
پیاری کے نیناں ہیں جیسے کٹارے
by محمد قلی قطب شاہ

پیاری کے نیناں ہیں جیسے کٹارے
نہ سم اس کے انگے کوئی ہیں دو دھارے

اثر تج محبت کا جس کوں چڑے گا
ترے لعل بن اس کوں کوئی نہ اتارے

دو لوچن ہیں تیرے نسنگ چور راوت
او نو سوں دلیری نہ کر سب ہی ہارے

سہاتا ہے تج کوں گماں ہور غروری
کہ ماتے اہیں تج حسن کے پیارے

سکیاں میں تو ہے مرگ نینی چھبیلی
سجن تو نہیں ہوتے تج تھے کنارے

عجب چپخلائی ہے تیری نین میں
کہ کھنجن نمن ایک تل کئیں نہ ٹھارے

نبی صدقے قطباؔ سوں مد پیوے جم جم
وو چند مکھ کہ جس مکھ تھے جوتی سنگارے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse