پتلی کی طرح نظر سے مستور ہے تو

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
پتلی کی طرح نظر سے مستور ہے تو
by میر انیس

پتلی کی طرح نظر سے مستور ہے تو
آنکھیں جسے ڈھونڈھتی ہیں وہ نور ہے تو
قربت رگ جاں سے اور پھر اس پر یہ بعد
اللہ اللہ کس قدر دور ہے تو


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.