ٹکڑے جگر کے آنکھ سے بارے نکل گئے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
ٹکڑے جگر کے آنکھ سے بارے نکل گئے
by دیا شنکر نسیم

ٹکڑے جگر کے آنکھ سے بارے نکل گئے
ارمان آج دل کے ہمارے نکل گئے

واحسرتا کہ لخت جگر تھے جو طفل اشک
آنکھوں کے سامنے سے ہمارے نکل گئے

شعلے ہمارے آہوں کے ایسے ہوئے بلند
ابروں سے آسماں کے ستارے نکل گئے

مانند دشت خرقہ ہوا کہنہ اے نسیمؔ
دامن کے ہر طرف سے کنارے نکل گئے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse