Jump to content

وہ جو روٹھیں یوں منانا چاہیئے

From Wikisource
وہ جو روٹھیں یوں منانا چاہیئے
by جگر مراد آبادی
299980وہ جو روٹھیں یوں منانا چاہیئےجگر مراد آبادی

وہ جو روٹھیں یوں منانا چاہیئے
زندگی سے روٹھ جانا چاہیئے

ہمت قاتل بڑھانا چاہیئے
زیر خنجر مسکرانا چاہیئے

زندگی ہے نام جہد و جنگ کا
موت کیا ہے بھول جانا چاہیئے

ہے انہیں دھوکوں سے دل کی زندگی
جو حسیں دھوکا ہو کھانا چاہیئے

لذتیں ہیں دشمن اوج کمال
کلفتوں سے جی لگانا چاہیئے

ان سے ملنے کو تو کیا کہئے جگرؔ
خود سے ملنے کو زمانا چاہیئے


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.