وقت بوسے کے مرا منہ اس کے لب سے جوں جڑا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
وقت بوسے کے مرا منہ اس کے لب سے جوں جڑا
by ولی عزلت

وقت بوسے کے مرا منہ اس کے لب سے جوں جڑا
گرد غم ہوئی دل میں میٹھی جیسے شکر کا پڑا

بے ضیا سورج کے پھرنے سے ہو جیسے آئنہ
نور جاں دل سے گیا جوں اس کا رخ مجھ سے مڑا

کیا بلا پتھراؤ تھیں اس سنگ دل کی گالیاں
لے گیا سارا تھا شیشہ دل کا میں لیایا تڑا

باغ میں جاوے وہ وحشی چشم اگر مست شراب
نرگس اس اوپر نثار سیم و زر دیوے اڑا

ان لبوں کے بوسے کے لالچ میں جلتا ہے بہشت
سن لے عزلتؔ کان دھر کہتا ہے حقہ گڑگڑا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse