Jump to content

وعظ میں جب نہیں اثر واعظ

From Wikisource
وعظ میں جب نہیں اثر واعظ (1939)
by وحیدالدین احمد وحید
324142وعظ میں جب نہیں اثر واعظ1939وحیدالدین احمد وحید

وعظ میں جب نہیں اثر واعظ
کیوں پھراتا ہے اپنا سر واعظ

ترک الفت کی کھاؤں گا میں قسم
اس گھڑی دھیان ہے کدھر واعظ

منع رونے سے کیا کرے گا مجھے
اب تو ہے خود ہی چشم تر واعظ

پھر طریق وفا سے بہکانا
کوئی دم اور کر سفر واعظ

چشم جلاد ہم نے دیکھی ہے
اس نظر سے نہ دیکھ ادھر واعظ

جانتا تھا یہ کچھ سنے گا نہیں
ہنس پڑا مجھ کو دیکھ کر واعظ

فصل گل دیکھتے ہی سوجھی اور
آ گیا اپنے رنگ پر واعظ

یاد کس کس طرح کے جملے ہیں
اپنے فن میں ہے خوب ہر واعظ


This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries).