وطن کی لگن

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
وطن کی لگن
by سیماب اکبرآبادی

ہند میرا چمن
اس میں ہوں میں مگن
ہے اسی کی لگن
راحت جان و تن
میرا پیارا وطن
میری عزت ہے یہ
میری دولت ہے یہ
میری عظمت ہے یہ
میری جنت ہے یہ
میرا پیارا وطن
ہند کی خاک سے
پھول کیا کیا اگے
لال پیلے ہرے
مستیوں میں بسے
میرا پیارا وطن
اس کے دریا بڑے
تازگی سے بھرے
باغ پھولے پھلے
لہلہاتے ہوئے
میرا پیارا وطن
اس کے چشمے جواں
اس میں نہریں رواں
جنگل اور وادیاں
اس سے اچھی کہاں
میرا پیارا وطن
یہ وطن ہے مرا
میں ہوں اس پر فدا
اس پہ رکھے خدا
اپنی رحمت سدا
میرا پیارا وطن
دیس کی آس ہوں
دیس کے پاس ہوں
اس کی بو باس ہوں
دیس کا داس ہوں
میرا پیارا وطن

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse