Jump to content

وزن اب ان کا معین نہیں ہو سکتا کچھ

From Wikisource
وزن اب ان کا معین نہیں ہو سکتا کچھ
by اکبر الہ آبادی
295372وزن اب ان کا معین نہیں ہو سکتا کچھاکبر الہ آبادی

وزن اب ان کا معین نہیں ہو سکتا کچھ
برف کی طرح مسلمان گھلے جاتے ہیں

داغ اب ان کی نظر میں ہیں شرافت کے نشاں
نئی تہذیب کی موجوں سے دھلے جاتے ہیں

علم نے رسم نے مذہب نے جو کی تھی بندش
ٹوٹی جاتی ہے وہ سب بند کھلے جاتے ہیں

شیخ کو وجد میں لائی ہیں پیانوں کی گتیں
پیچ دستار فضیلت کے کھلے جاتے ہیں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.