واہ کیا حسن کیسا جوبن ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
واہ کیا حسن کیسا جوبن ہے
by مردان علی خاں رانا

واہ کیا حسن کیسا جوبن ہے
کیسی ابرو ہیں کیسی چتون ہے

جس کو دیکھو وہ نور کا بقعہ
یے پرستان ہے کہ لندن ہے

عبث ان کو مسیح کہتے ہیں
مار رکھنے کا ان میں لچھن ہے

حسن دکھلا رہا ہے جلوۂ حق
روئے تاباں سے صاف روشن ہے

رسم الٹی ہے خوب رویوں میں
دوست جس کے بنو وہ دشمن ہے

حال عشاق کو بتاتے ہیں
اور ابھی خیر سے لڑکپن ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse