واں اس کو ہول دل ہے تو یاں میں ہوں شرم سار

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
واں اس کو ہول دل ہے تو یاں میں ہوں شرم سار
by مرزا غالب

واں اس کو ہول دل ہے تو یاں میں ہوں شرم سار
یعنی یہ میری آہ کی تاثیر سے نہ ہو

اپنے کو دیکھتا نہیں ذوق ستم کو دیکھ
آئینہ تاکہ دیدۂ نخچیر سے نہ ہو


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.