Jump to content

وائے اس جینے پر اے مستی کہ دور چرخ میں

From Wikisource
وائے اس جینے پر اے مستی کہ دور چرخ میں
by میر تقی میر
315126وائے اس جینے پر اے مستی کہ دور چرخ میںمیر تقی میر

وائے اس جینے پر اے مستی کہ دور چرخ میں
جام مے پر گردش آوے اور مے خانہ خراب
چوب حرفی بن الف بے میں نہیں پہچانتا
ہوں میں ابجد خواں شناسائی کو مجھ سے کیا حساب


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.