نہ پردہ کھولیو اے عشق غم میں تو میرا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
نہ پردہ کھولیو اے عشق غم میں تو میرا
by زین العابدین خاں عارف

نہ پردہ کھولیو اے عشق غم میں تو میرا
کہیں نہ سامنے ان کے ہو زرد رو میرا

تم اپنی زلف سے پوچھو مری پریشانی
کہ حال اس کو ہے معلوم ہو بہو میرا

اگرچہ لاکھ رفو گر نے دل کیا بہتر
یہ جب بھی ہو نہ سکا زخم دل رفو میرا

فقط وہ اس لیے آتے ہیں جانب زنداں
کہ پھنس کے گھٹنے لگے طوق میں گلو میرا

نشانہ تیر نگہ کا بہ دل کروں عارفؔ
لڑائے آنکھ اگر مجھ سے جنگجو میرا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse