نہ مے کے نہ جام کے لئے مرتے ہیں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
نہ مے کے نہ جام کے لئے مرتے ہیں
by میر حسن دہلوی

نہ مے کے نہ جام کے لئے مرتے ہیں
نہ دہر میں نام کے لئے مرتے ہیں
شاید کبھی بعد مرگ پوچھے وہ ہمیں
بس ہم اسی کام کے لئے مرتے ہیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse