نہ مرے پاس عزت رمضاں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
نہ مرے پاس عزت رمضاں
by تاباں عبد الحی

نہ مرے پاس عزت رمضاں
نہ کبھو کی عبادت رمضاں

دشمن عیش کا میں دشمن ہوں
گو کہ تھے فرض حرمت رمضاں

مجھ کو مسجد سے کام نہیں الا
سننے جاتا ہوں رخصت رمضاں

شیخ روتا ہے اپنی روزی کو
کہ نہ از بہر فرقت رمضاں

کچھ نہ حاصل ہوا کسی کے تئیں
غیر فاقہ بدولت رمضاں

زاہد خشک کے تئیں دیکھے
یاد آتی ہے صورت رمضاں

میرے ہم مشربوں میں آ تاباںؔ
ریجھتے ہوں گے حضرت رمضاں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse