نہیں بند قبا میں تن ہمارا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
نہیں بند قبا میں تن ہمارا
by قائم چاندپوری

نہیں بند قبا میں تن ہمارا
ہے عریانی ہی پیراہن ہمارا

رکھیں اپنے تئیں ہم کس طرح دوست
ہو تجھ سا شخص جب دشمن ہمارا

ہیں یہ کاہیدہ ہم غم سے کہ جوں شمع
ہے ایک اب جیب اور دامن ہمارا

نظر میں کعبہ کیا ٹھہرے کہ یاں دیر
رہا ہے مدتوں مسکن ہمارا

چمن میں گر ہے تو بلبل تو من بعد
ہیں ہم اور گوشۂ گلخن ہمارا

بہار داغ تھی جب دل پہ قائمؔ
عجب سرسبز تھا گلشن ہمارا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse