نظر سے جب اکستا ہے مرا دل

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
نظر سے جب اکستا ہے مرا دل
by شیخ ظہور الدین حاتم

نظر سے جب اکستا ہے مرا دل
تو جا کاکل میں بستا ہے مرا دل

میں اس کی چشم سے ایسا گرا ہوں
مرے رونے پہ ہنستا ہے مرا دل

گیا ہے جب سے وہ میری بغل سے
اسی کی بو میں بستا ہے مرا دل

خریدار اس کے بہتیرے ہیں تم سے
نہ جانو یہ کہ سستا ہے مرا دل

یہاں تک غرق ہوں رونے میں حاتمؔ
کہ ہنسنے کو ترستا ہے مرا دل

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse