نامہ بر کہتا ہے اب لاتا ہوں دل بر کا جواب

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
نامہ بر کہتا ہے اب لاتا ہوں دل بر کا جواب
by داغ دہلوی

نامہ بر کہتا ہے اب لاتا ہوں دل بر کا جواب
سن چکا میں چار دن آگے مقدر کا جواب

شیخ ہو حق کر رہا ہے رات دن مستوں کے ساتھ
آج کل ہے مے کدہ اللہ کے گھر کا جواب

خلق کے اعمال نامے چھین لوں گا شہر میں
گم ہوا ہے ہاتھ سے قاصد کے دلبر کا جواب

غیر کی تعریف لکھی سارے خط میں اور مجھے
یہ بھی لکھتے ہیں کہ لکھو میرے دفتر کا جواب

لوگ کہتے ہیں بنا دلی بگڑ کر لکھنو
پر کہاں اے داغؔ اس اجڑے ہوئے گھر کا جواب

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse